Sahib-e-Mazaar Ki Infiraadi Koshish

 (۴)   صاحبِ مزار کی انفرادی کوشش

شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری دامت برکاتہم العالیہ لکھتے ہیں :اَلْحَمْدُللّٰہعَزَّوَجَلَّ!دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں بُزُرگوں کا بَہُت ادَب کیا جاتا ہے، بلکہ سچّی بات یہ ہے کہ اللہ  رب العزّت عَزَّوّجَلَّ کی عنایت سے دعوتِ اسلامی فیضانِ اَولیاء ہی کی بدولت چل رہی ہے۔ چُنانچِہ ایک صاحبِ مزار بُزرگ کی مَدَنی قافِلے کے لئے اِنفرادی کوشِش کا ایمان افروز واقِعہ اپنے انداز میں پیش کرتا ہوں : اَ لحمدُ لِلّٰہ عَزَّوَّجَلَّ عاشِقانِ رسول کا ایک مَدَنی قافِلہ چکوال( پنجاب پاکستان ) سے مُظفَّر آباد اور اَطراف کے دیہاتوں میں سنُّتوں کی بَہاریں لُٹا تا ہوا ایک مقام ’’ انوار شریف‘‘ وارِد ہوا، وہاں سے ہاتھوں ہاتھ  چار اسلامی بھائی تین دن کیلئے مَدَنی قافِلے میں سفر کیلئے عاشِقانِ رسول کے ساتھ شریک ہوئے ، ان چاروں میں ’’ انوار شریف‘‘ کے صاحِبِ مزار بُزُرگ رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ کے خانوادے کے ایک فرزند بھی تھے ۔ مَدَنی قافِلہ نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچاتا ہوا ’’گڑھی دوپٹّہ ‘‘ پہنچا ۔ جب انوار شریف والوں کے تین دن مکمَّل ہو گئے تو صاحِبِ مزار

رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ کے رِشتے دار نے کہا، میں تو واپَس نہیں جاؤں گا کیوں کہ آج رات میں نے اپنے ’’حضرت‘‘ رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ کو خواب میں دیکھا ، فرما رہے تھے،’’ بیٹا! پلٹ کر گھر نہ جانا مَدَنی قافِلے والوں کے ساتھ مزید آگے سفر جاری رکھنا۔‘‘ صاحِبِ مزار  رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ کی انفِرادی کوشِش کایہ واقِعہ سُن کر مَدَنی قافِلے میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، سب کے حوصلوں کو مدینے کے 12 چاند لگ گئے اور انوار شریف سے آئے ہوئے چاروں اِسلامی بھائی ہاتھوں ہاتھ مَدَنی قافِلے میں مزید آگے سفر پر چل پڑے۔(فیضانِ سنت ج ۱ ص۲۳۶)
دیتے ہیں فیض عام اولیاءے کرام  لوٹنے سب  چلیں  قافِلے میں چلو
اولیا  کا کرم تم پہ  ہو  لاجَرَم  مل کے سب چل پڑیں قافِلے میں چلو
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

Post a Comment

0 Comments