عطائے تبرکات سلسلہ عالیہ چشتیہ Ata e Tabarakate Silsila e Aaliya Chishtiya

 عطائے تبرکات سلسلہ عالیہ چشتیہ 

حضرت خواجہ معین الدین چشتی  فرماتے ہیں میں مرشد پاک حضرت خواجہ عثمان ہارونی کے ہمراہ بغداد آیا اور بغداد میں آپ معتکف ہوئے اور مجھ سے فرمایا کہ تم روزانہ چاشت کو میرے پاس آنا تا کہ میں تمہیں کچھ ضروری باتیں بتاؤں ۔ پھر آپ  اٹھائیس روز تک معتکف رہے اور اس دوران مجھے فقر کی تعلیم دیتے رہے اور اسرار و سلوک سے آگاہ کیا۔ پھر آپ نے خرقہ خاص ، مصلے ، نعلین، چوبی اور عصائے مبارک عطا فرمائے۔ پھر فرمایا کہ یہ چیزیں تمہارے پیران طریقت کی یادگار ہیں اور ان کو نہایت ادب کے ساتھ اپنے پاس رکھنا اور اپنے بعد جس کو اس کا اہل سمجھو اس کے سپرد کر دینا۔ پھر آپ نے مجھے رخصت کر دیا اور اس وقت میری عمر ۵۲ برس تھی۔


Post a Comment

0 Comments