560 Qabroun Se Azab Uth Gaya

560قبروں سے عذاب اُٹھ گیا

ایک عورت نے مشہور ولیُّ اللہ حضرتِ سیِّدُنا حَسَن بَصری علیہ رحمۃُ اللہِ القویکی خدمتِ بابَرَکت میں حاضِر ہو کر عَرض کی: میری جوان بیٹی فوت ہوگئی ہے، کوئی طریقہ اِرشاد ہو کہ میں اُسے خواب میں دیکھ لوں ۔ آپ رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ نے اُسے عمل بتا دیا ۔اُس نے اپنی مرحومہ بیٹی کو خواب میں تو دیکھا، مگر اِس حال میں کہ اُس کے بدن پر تارکَول (یعنی ڈامَر) کا لباس، گردن میں زنجیر اور پاؤں میں بَیڑیاں تھیں !یہ ہَیبتناک منظر دیکھ کر وہ عورت کانپ اُٹھی! اُس نے دوسرے دن یہ خواب حضرتِ سیِّدُنا حسن بصریعلیہ رحمۃُ اللہِ القویکو سنایا ، سن کرآپ رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ بَہُت مَغْمُوم ہوئے ۔کچھ عرصے بعد حضرت ِ سیِّدُنا حسن بصری علیہ رحمۃُ اللہِ القوی نے خواب میں ایک لڑکی کو دیکھا، جو جنّت میں ایک تَخْت پر اپنے سر پر تاج سجائے بیٹھی ہے ۔ آپ رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہکو دیکھ کر وہ کہنے لگی: ’’میں اُسی خاتون کی بیٹی ہوں ، جس نے آپ کو میری حالت بتائی تھی۔ ‘‘آپ رحمۃُ اللہ تعالٰی
علیہ نے فرمایا:اُس کے بَقَول تو تُو عذاب میں تھی، آخِر یہ انقِلاب کس طرح آیا؟ مرحومہ بولی: قبرِستان کے قریب سے ایک شخص گزرا اور اس نے مصطَفٰے جانِ رَحمت، شمعِ بزمِ ہدایتصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر دُرُود بھیجا، اُس کے دُرُود شریف پڑھنے کی بَرَکت سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ہم 560قَبْر والوں سے عذاب اُٹھالیا۔  
(التذکرۃ فی احوال الموتٰی واُمور الآخرۃ ج۱ص۷۴ماخوذاً) 
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مَعلوم ہُوا، دُرُود شریف کی بڑی بَرَکت ہے۔جب بھی کسی قبرستان کے قریب سے گزر ہویاد کرکے تِرمِذی شریف میں بیان کردہ یہ سلام کہہ لیجئے:اَلسَّلامُ عَلَیْکُمْ یَا اَھْلَ الْقُبُوْرِ یَغْفِرُ اللہُ لَنَا وَلَکُمْ اَنْتُمْ سَلَفُنَاوَنَحنُ بِالْاَثَر ترجَمہ:’’اےقَبْر والو! تم پر سلام ہو،اللہ عَزَّ وَجَلَّ  ہماری اور تمہاری مغفرت فرمائے، تم ہم سے پہلے آگئے اور ہم تمہارے بعد آنے والے ہیں ۔‘‘( تِرمِذی ج۲ ص ۳۲۹  حدیث ۱۰۵۵) پھر سرکارِ عالی وقار، مدینے کے تاجدارصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکی ذاتِ والا تَبار پر دُرُود پاک بھیج کر اِس کا ثواب قبرستان میں دَفْن مسلمانوں کو اِیصال کردیجئے ،کیا عَجب ہمارا یہ تحفۂ دُرُود کسی کی نَجات کا سبب بن جائے ۔

بیکار گفتگو سے مِری جان چھوٹ جائے
ہر وَقْت کاش! لَب پہ دُرُود و سلام ہو
(وسائلِ بخشش ص  ۱۸۹)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب !
صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد


Post a Comment

0 Comments