باغ کی نگرانی
حضرت سیدہ بی بی ماہ نور نے حضرت خواجہ غیاث الدین کے وصال کے بعد ترکہ پدری بیٹوں میں تقسیم کر دیا۔ حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے حصہ میں انگوروں کا باغ اور ایک پن چکی آئی تھی۔
حضرت خواجہ معین الدین چشتی اس باغ اور پن چکی کی آمدنی سے گزر بسر کرنے لگے۔ ملکی انقلابات اور والدین کا سایہ اٹھ جانے کے بعد آپ کا دل دنیا سے بیزار ہو گیا۔ آپ اپنا زیادہ تر وقت اسی باغ میں گزارتے تھے۔ باغبانی کا کام کرتے اور باغ کی صفائی، پودوں کی دیکھ بھال کا کام کرتے تھے۔ اس کے علاوہ پودوں کی کانٹ چھانٹ اور غرض یہ کہ ہر ممکن طریقہ سے باغ کی نگرانی اور متعلقہ کام سر انجام دیتے تھے۔ یہی محبوب مشغلہ آپ کا ذریعہ معاش تھا۔ اس باغ کی آمدنی سے ہی آپ گزر بسر کرتے تھے یہاں تک کہ آپ کی عمر مبارک پندرہ برس ہو گئی۔
0 Comments