بحر خیالات میں غوطہ زنی bahr e Khayalat me Gota zan

 بحر خیالات میں غوطہ زنی 

حضرت خواجہ معین الدین چشتی نو جوانی کی حدود میں قدم رکھ رہے تھے اور آپ  کی میں بھیگنے لگی تھیں ۔ خط کے آثار نمودار ہو رہے تھے اور عہد طفولیت کے حالات و واقعات و تجربات سے سنجیدہ مزاج اور پختہ کار بن گئے تھے۔ باغبانی کے کام اور نماز سے فراغت کے بعد جو وقت فرصت ملتا تھا اس میں آپ نے اکثر بجر خیالات میں غوطہ زن رہا کرتے تھے۔ دل دنیائےنا پید کنار سے بیزار ہو چکا تھا۔ آپ  کی حقیقت شناس نگاہیں کسی ایسے راستہ کی تلاش میں تھیں جو بندے کو اللہ عزوجل سے ملا دے۔ آپ  سوچتے سوچتے گھبرا جاتے تھے اور گم کر وہ مسافر کی طرح بھٹک جاتے تھے بالآخر ایک روز قسمت کا ستارہ چمکا اور اللہ عزوجل نے ایک مجذوب کی شکل میں آپ کی راہنمائی فرمائی۔

 بحر خیالات میں غوطہ زنی  bahr e Khayalat me Gota zan

Post a Comment

0 Comments