حضرت شیخ ابراہیم قندوزی کی آمد
ایک دن حضرت خواجہ معین الدین چشتی حسب معمول درختوں کو پانی دے رہے تھے حضرت شیخ ابراہیم قندوزی گھومتے پھرتے اس باغ کی طرف آن نکلے ۔ حضرت شیخ ابراہیم قندوزی اسی آبادی میں رہا کرتے تھے۔ جہاں آپ مقیم تھے اور وہ اللہ عزوجل کے عشق میں اس قدر ڈوبے ہوئے تھے کہ ان پر عشق حقیقی کی وجہ سے اکثر خود فراموشی کی حالت طاری رہتی تھی۔ آبادی کے بچے اور بوڑھے انہیں مجذوب کہا کرتے تھے اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔ جس وقت آپ کی نظر حضرت شیخ ابراہیم قندوزی پر پڑی تو سب کام چھوڑ کر آپ ان کی جانب متوجہ ہو گئے اور آگے بڑھ کر خوش آمدید کہا اور دست مبارک کو بوسہ دیاپھر نہایت عزت اور احترام کے ساتھ ایک سایہ دار درخت کے نیچے بٹھایا۔ ان دنوں انگوروں کا موسم تھا، کچھ پکے ہوئے خوشے بیلوں سے اتار کر آپ کی خدمت میں پیش کئے اور خود با آدب ہو کر دو زانو بیٹھ گئے۔
0 Comments