بدخشاں میں ایک بزرگ سے ملاقات کا احوا ل

 بدخشاں میں ایک بزرگ سے ملاقات کا احوا ل

حضرت خواجہ معین الدین چشتی  بلخ سے بدخشاں پہنچے۔ بدخشاں میں حضرت خواجہ جنید بغدادی کی اولاد میں سے ایک بزرگ رہتے تھے۔ جن کی عمر ۱۴۰ سال تھی اور ان کا ایک پاؤں کٹا ہوا تھا۔ آپ نے ان سے ملاقات کی۔ آپ کے استفسار پر انہوں نے فرمایا میں اس صومعہ میں معتکف ہو کر مجاہدہ نفسانی میں مشغول تھا۔ ایک دن کسی دنیاوی ضرورت سے باہر جانے کا خیال پیدا ہوا۔ ایک پاؤں نکالا ہی تھا کہ غیب سے آواز آئی۔

 ائے مدعی! ہمی عہد کردہ بودی کہ فراموش کردی 

اس آواز کے سنتے ہی میرا دل بے قرار ہو گیا اور اسی وقت چھری لے کر اپنا پاؤں کاٹ پھینکا۔ اس روز سے دل میں یہ خیال جاگزیں ہے کہ کل قیامت کے دن درویشوں کے سامنے روئے سیاہ لے کر کیونکر جاؤں گا۔ حضرت خواجہ معین الدین چشتی  اس واقعہ کو سن کر بہت متاثر ہوئے اور وہاں سے رخصت ہو گئے۔


Post a Comment

0 Comments