مرشد کے کام میں مشغول ہونے کے فوائد

 مرشد کے کام میں مشغول ہونے کے فوائد 

قطب الاقطاب حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کا کی  سے پوچھا گیا کہ اگر مرید نفل نماز پڑھتا ہو اور مرشد اس کو آواز دے تو اسے کیا کرنا چاہئے کیا نمازہ نقل تو ڑ کر جواب دے یا ایسا نہ کرے؟ آپ  نے فرمایا کہ بہتر یہ ہے کہ نماز نفل ترک کر کے جواب دے اس میں ثواب زیادہ ہے۔ پھر فرمایا ایک روز میں نماز نفل میں مشغول تھا مرشد پاک خواجہ خواجگان حضرت خواجہ معین الدین چشتی نے مجھے پکارا تو میں نے فورانیت توڑی اور حاضر خدمت ہوا،  خواجہ خواجگان نے پوچھا کیا کر رہے ہو؟ میں نے عرض کیا حضور نفل نماز پڑھ رہا تھا آپ کی آواز سن کرنیت توڑ دی۔ خواجہ خواجگان مﷺ نے فرمایا۔ اچھا کیا۔ یہ نماز نفل سے زیادہ افضل ہے کیونکہ مرشد کے کام میں مستعدد مشغول ہونا عین دین کے کاموں میں مشغولیت ہے۔


Post a Comment

0 Comments