خواجہ خواجگان کا لنگر عام تھا
حضرت خواجہ معین الدین چشتی یہ بہت زیادہ سخاوت کیا کرتے تھے اور کبھی کوئی سائل آپ کے در سے خالی نہ جاتا تھا۔ آپ بڑے حلیم متواضع اور منکسر مزاج تھے اور کبھی کسی سے رنجیدہ نہ ہوتے تھے۔ آپ ہر شخص سے خندہ پیشانی سے پیش آتے تھے اور دکھ اور رنج و غم میں برابر کے شریک رہتے تھے۔ حضرت خواجہ معین الدین چشتی کا لنگر عام تھا اور اس قدر کھانا پکتا تھا کہ شہر کے تمام غرباء اور مساکین دونوں وقت لنگر سے شکم سیر ہوا کرتے تھے۔ لنگر کا خرچ کہاں سے آتا تھا یہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔ جس وقت خادم لنگر کے خرچ کے لئے عرض کرتا تھا آپ اپنے مصلے کا ایک کو نہ اٹھا کر گوشہ سے عطا فرما دیتے تھے۔ جو سائل یا حاجت مند آپ کے در پر حاضر ہوتا تھا جو کچھ اس کی قسمت کا ہوتا تھا اسے مصلے کا کو نہ اٹھا کر عطا فرما دیتے تھے۔
0 Comments