ہندو گوالا مسلمان ہو گیا

 ہندو گوالا مسلمان ہو گیا

جس وقت حضرت خواجہ معین الدین چشتی  نے انا ساگر کے کنارے - ایک سایہ دار پیٹر کے نیچے قیام فرمایا وہاں ایک گوالا راجہ کی گائیں چرا رہا تھا۔ آپ نے گوالے سے فرمایا ہمیں دودھ پلاؤ۔ گوالے نے کہا یہ راجہ کے گایوں کی بچھیاں ہیں اور ان میں سے کوئی بھی دودھ نہیں دیتی ہے۔

 حضرت خواجہ معین الدین چشتی  نے ایک بچھیا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ جاؤ اس بچھیا کا دودھ لے آؤ۔ گوالا حیرانگی کے عالم میں اس بچھیا کے پاس گیا اور بچھیا کے تھنوں پر ہاتھ پھیرا اور دیکھتے ہی دیکھتے بچھیا کے تھن دودھ سے بھر گئے۔ آپ  کی کرامت سے اس بچھیا نے اس قدر دودھ دیا کہ آپ  اور آپ  کے رفقاء نے سیر ہو کر دودھ پیا۔ آپ  کی یہ کرامت دیکھ کر وہ ہندو گوالا مسلمان ہو گیا۔


Post a Comment

0 Comments