صالح بیٹا ایسا ہی ہونا چاہیئے

 صالح بیٹا ایسا ہی ہونا چاہیئے  

بابا فرید ہی یہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سلطان الہند ، خواجہ خواجگان حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیر  کے مزار پاک پر چلہ کر رہا تھا۔ ذی الحجہ کا چاند نظر آگیا اور عرفہ کی شب میں خواجہ خواجگان  کی قبر مبارک کے سرہانے گیا اور وہاں بیٹھ کر قرآن مجید کی تلاوت کرنے لگا۔ میں نے پندرہ پارےپڑھے۔تھےاور پھر دوران تلاوت میں ایک حرف بھول گیا۔ اس دوران خواجہ خواجگان کی قبر مبارک سے آواز آئی۔

تم نے فلاں حرف چھوڑ دیا ہے اسے پڑھو۔

بابا فرید فرماتے ہیں 

میں نے وہ حرف پڑھا۔

قبر مبارک سے دوبارہ آواز آئی ۔

عمدہ  طریقے سے پڑھو

بابا فرید جیسے فرماتے ہیں میں نے عمدہ طریقے سے پڑھا۔ قبر مبارک سے پھر آواز آئی ۔

صالح بیٹا ایسا ہی ہونا چاہئے ۔

بابا فرید  فرماتے ہیں جب میں قرآن مجید کی تلاوت کر چکا تو میں نے خواجہ خواجگان کے قدموں میں اپنا سر رکھ دیا اور عرض کیا۔

حضور! آپ   بہتر جانتے ہیں کہ بروز حشر میرا شمار کس گروہ میں ہو گا ؟

بابا فرید عملہ فرماتے ہیں قبر مبارک سے آواز آئی۔ 

جو چار رکعت نماز نفل پڑھتا ہے وہ جنتی ہے۔

 بابا فرید فرماتے ہیں میں نے خواجہ خواجگان علی کی قبر مبارک کو بوسہ دیا اور وہاں سے روانہ ہوا۔


Post a Comment

0 Comments