جو وعدہ کر کے آیا ہے اسے پورا کر

 جو وعدہ کر کے آیا ہے اسے پورا کر

 حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے کسی دشمن نے ایک آدمی کو چھری در بغل آپ کے پاس بھیجا۔ اس شخص نے حاضر ہو کر عرض کیا۔ 

حضور! مجھے عرصہ سے دیدار اور قدم بوی کا شوق تھا۔

 حضرت خواجہ معین الدین چشتی  نے فرمایا ۔ میں موحد ہوں جو وعدہ کر کے آیا ہے اسے پورا کر یہ الفاظ سنتے ہی اس شخص پر لرزہ طاری ہو گیا اور وہ عرض گزار ہوا۔

حضور! میں بے قصور ہوں اور فلاں شخص نے مجھے آپ کے پاس بھیجا تھا اور میں لالچ میں اندھا بن کر چلا آیا، میرا قصور معاف کر دیجئے ۔

حضرت خواجہ معین الدین چشتی  نے کمال خندہ پیشانی سے اسے معاف کر دیا اور وہ شخص اس وقت تائب ہو کر حلقہ ارادت میں شامل ہو گیا۔


Post a Comment

0 Comments