پرتھوی راج کو دعوت توحید

 پرتھوی راج کو دعوت توحید

جب پرتھوی راج ہر ممکن تدبیر استعمال کر کے عاجز ہو گیا تو شادی دیو اور عبد اللہ بیابانی نے حضرت خواجہ معین الدین چشتی سے درخواست کی۔

 اب آپ کو شہر میں قیام کرنا چاہئے تا کہ مخلوق خدا آپ کے ظاہری و باطنی فیض سے فیض یاب ہو سکے ۔

 حضرت خواجہ معین الدین چشتی نے اس درخواست کو منظور کر لیا۔

 آپ  نے شیخ محمد یادگا ر کو حکم دیا شہر میں رہائش گاہ کے لئے کوئی مناسب جگہ تلاش کرو۔ شہر میں جا کر شیخ محمد یادگار نے وہ جگہ تجویز کی جہاں آپ  کا مزار مبارک ہے اور یہ جگہ در اصل شادی دیو کے رہنے کی تھی چنانچہ آپ کے لیے اناساگر کے کنارے سے اٹھ کر اس مقام پر رہائش پذیر ہو گئے۔ 

شہر میں قیام کے بعد حضرت خواجہ معین الدین چشتی  نے اتمام حجت کے لئے پرتھوی راج کے نام دعوت نامہ اسلام ارسال فرمایا جس کا مضمون یہ تھا۔ 

اے سنگ دل راجہ تیرا اعتقاد جن لوگوں پر تھا وہ اللہ عزوجل کے فضل و کرم سے مسلمان ہو گئے ہیں اگر تو بھی اپنی بھلائی چاہتاہے تو مسلمان ہو جا ورنہ ذلیل و خوار ہو گا۔ پر تھوی راج پر حضرت خواجہ معین الدین چشتی کی دعوت کا کوئی اثر نہ ہوا اور قاصد واپس آ گیا۔

 اس کے بعد آپ نے مراقبہ کیا اور بڑی دیر تک آنکھیں بند کئے بیٹھے رہے اس کے بعد آنکھیں کھول کر فرمایا۔

 اگر یہ بد بخت اللہ عزوجل پر ایمان نہ لایا تو اسے زندہ گرفتار کر کے اسلامی لشکر کے حوالے کردوں گا۔


Post a Comment

0 Comments